Skip to main content

30 Verses from Holy Quran that proves the death of Isa (as)

Download These Images in .jpeg HERE

اَنَا انَّبِیُّ لَا کَذِبْ اَ نَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ


سیدنا حضرت مرزا بشیر الدین محمود ؓ خلیفۃ المسیح الثانی المصلح الموعود فرماتے ہیں:۔
 
غزوہ حنین کے موقعہ پر جب دشمن دائیں بائیں کے ٹیلوں پر چڑھ کر تِیربرسا رہا تھا اور مکہ کے نو مسلموں کے بھاگ جانے کی وجہ سے صحابہ کے پائوں بھی اُکھڑ گئے تھے ۔آپؐ نے اپنے گھوڑے کو ایڑ لگائی اور اکیلے کافروں کے دوردیہ لشکروں میں گھس گئے ۔اُس وقت حضرت ابوبکر ؓ نے آگے بڑھ کر آپؐ کے گھوڑے کی باگ پکڑ لی اور کہا ۔یا رسول اللہ ؐ مسلمانوں کو لوٹنے دیجئے وہ تھوڑی دیر میں ہی آپؐ کے گرد جمع ہو جائیں گے ۔اس پر آپ ؐ نے حضرت ابو بکر کو سختی سے ہٹا دیا اور فرمایا ،میرے گھوڑے کی باگ چھوڑ دو اور گھوڑے کو ایڑ لگاتے ہوئے یہ کہتے ہوئے آگے بڑھے کہ :۔
اَنَا انَّبِیُّ لَا  کَذِبْ۔۔۔۔۔۔اَ نَا ابْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ
کتنا عظیم الشان  فرق ہے مسیح علیہ السلام  میں اور  میرے  آ قا میں ۔وہ ساری  رات  یہ دعا ئیں مانگتا رہا کہ اے میرے باپ  اگر ہو سکے تو  یہ پیا لہ مجھ سے ٹل جائے  متی باب26 آیت 39
مگر پھر بھی اسکو لو گوں  نے خدا بنا دیا۔وہ صرف دو گھنٹے صلیب پر لٹکا رہا اور اتنے عرصہ میں ہی خدا تعالیٰ سے شکایت کرنے لگا کہ اے میرے خدا تُو نے مجھے کیوں چھوڑ دیا ۔ متی باب 27 آیت  47
مگر میرا محمد ﷺ ایسے دشمن کے نرغہ میں گر گیا جو دو طرف پہاڑوں پر چڑا ہو ا تھا اور دونوں طرف سے اس پر تیراندازی کر رہا تھا اور اس کے ساتھی ایک فریب میں آکر بھاگ گئے تھے مگر پھر بھی وہ اپنے خدا سے مایوس نہیں ہوا اور پھر بھی اُس نے یہی کہامیں انسان ہوں خدا نہیں
 کسیی اندھی ہے وہ دنیا جو ان واقعات کے بعد بھی مسیح  ؑ کو آسمان پر چڑھاتی ہے اور محمد ﷺ کو زمین میں دفن کرتی ہے ۔اگر آسمان پر کوئی چڑھ سکتا تھا تو محمد ﷺ اور اگر زمین میں دفن ہونے کا کوئی مستحق تھا تو مسیح  ؑ ناصری۔مگر یہ طاقت اللہ ہی کو ہے کہ وہ لوگوں کو آنکھیں دے کہ وہ ہر ایک کا مقام پہچانیں ۔

Comments

Popular posts from this blog

Aloe and Myrrh: modern day analysis of two ancient herbs

By Arif Khan .. Edited by  Jonathan Ghaffar   Aloe and Myrrh are mentioned in the Gospel as being present immediately after the body of Hadhrat Isa (Jesus) was tended to by Nicodemus and Joseph of Arimathea; the presence of these medicinal plants has often been explained by Christian scholars as being part of an embalming process, whereas Hadhrat Masih Ma’ud (Mirza Ghulam Ahmad) in his treatise  “Masih Hindustan Mein”  (“Jesus in India”) described how they were essential ingredients for an ointment applied to Jesus’ wounds. What role do these herbs play today? Can an exploration of their modern day uses throw light on possible events 2000 years ago? The mention of the herbs appears in the Crucifixion story as it is recorded in the Gospel of John:

30 Verses from Holy Quran that proves the death of Isa (as)

Download These Images in .jpeg HERE

OINTMENT OF JESUS (Aloe and Myrrh)

After the crucifixion, the body of Jesus came into the hands of his disciples Joseph of Arimathea and Nicodemus The Gospel of John records that Nicodemus brought myrrh and aloes 'about a seventy-five pounds in weight' (John 19:39). These plants, particularly aloe plants, are considered medicinal and applied to wounds. It was used extensively in many ancient cultures is used even today to soothe open wounds. The Roman physician Pedanius Dioscrorides (c 75 B.C) recommended aloe for wounds and skin conditions. Alexander the Great's mentor, Aristotle, persuaded him to capture the island of Socotra to harvest the aloe plants for treating wounded soldiers. Interestingly, the medieval near eastern classic textbook of medicine entitled Canon of Medicine by Avicenna mentioned an ointment termed Marhami Isa (Ointment of Jesus). More Info:  List of books containing a mention of Marham-i-Isa  Aloe and Myrrh: modern day analysis of two ancient herbs